کیا ریاضت کے صحت پر مثبت اثرات ہوتے ہیں؟

کیا ریاضت کے صحت پر مثبت اثرات ہوتے ہیں؟




Read in English

اپنے جسم اور اذہان کو استعمال کر کے جنم لینے والا ریاضت کا عمل صدیوں پرانا ہے۔ اس کا مقصد سکون اور آرام کا حصول ہے جو انسان کی حواس پر چھا کر ایک انتہائی خوش آئند جسمانی و ذہنی کیفیت کا حصول ہے۔ لوگ تو اس طرز کہن کو صدیوں سے سچ جانتے آئے ہیں لیکن اب سائینس کے زمانہ اس پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

درد، بےچینی، ڈیپریشن، سردرد اور بلڈ پریشر پر قابو پانا ان بے شمار فوائد میں سے چند ایک ہیں جو ہمیں اس غوروخوص یعنی ریاضت سے حاصل ہو سکتے ہیں۔ ایک بات ضرور سمجھ لینی چاہیے کہ ریاضت جدید طبی علاج کا نعم البدل نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ مل کر نتیجہ خیز ثابت ہو سکتی ہے۔ چار چیزیں اس عمل کا لازمی حصہ ہیں جن میں ایک پرسکون اور خاموش جگہ، آرام دہ پوزیشن، زیر غور لانے والی شے اور ایک شاداب ذہن سر فہرست ہیں۔

سب سے پہلے ایک خاموش اور انتہائی آرام دہ جگہ جو دنیا و مافیہا سے ماورا ہو، اسکا انتخاب کریں۔  اس کے آپ وہ حالت اختیار کریں جس میں آپ سب سے ذیادہ پرسکون محسوس کریں پھر خواہ وہ بیٹھے، اٹھے یا لیٹ جائے یا چلنے لگے۔ ایک بہترین جگہ اور نشست ڈھونڈنے کے بعد کسی ایک چیز پر اپنی توجہ مرکوز کرنا بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ چیز کسی ایک انتہائی مثبت جملے سے لیکر اپنی سانسوں کی ترتیب پر دھیان منجمد کرنے میں سے کوئی بھی ہو سکتی ہے۔ اس عمل کا آخری مرحلہ پھر اپنے ذہن کو آزاد کر دینا ہے تاکہ وہ سوچ کے دریچوں سے نکل کر لا مکاں کی طرف گامزن ہو۔ اس سے حاصل ہونے والے جسم اور ذہن پر مثبت اثرات بے نظیر ہو سکتے ہیں۔ 

مزید معلومات کے لئے آج ہی شفا فار یو کے بہترین ڈاکٹرز سے رہنمائی حاصل کریں۔ 

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.