کیا کیٹو ڈائٹ ایک صحت مند غذا ہے؟

کیا کیٹو ڈائٹ ایک صحت مند غذا ہے؟

Read in English 

 

کیٹوجینک ڈائٹ پچھلے کچھ عرصے میں غذائی لحاظ سے محتاط طبقے میں بہت مقبولیت حاصل کر چکی ہے۔ مختلف انواع و اقسام کی غذائی ترکیبات سالہاسال سے انسانی علم میں موجود ہیں جیسا کہ ایٹکنز ڈائٹ یا ساوتھ بیچ ڈائٹ وغیرہ جو کہ کاربوہائیڈریٹس کی کم مقدار پر مشتمل ہوتی ہیں۔ لیکن کاربوہائیڈریٹس کے محدود استعمال کو ایک جدید لحاظ سے سامنے لانے والی کیٹو ڈائٹ اپنی مثال آپ ہے۔ عوام الناس کے ساتھ ساتھ یہ ڈائٹ شعبہ طب میں بھی کافی زیر بحث ہے۔ آئیے اس کو ذرا اور تفصیل سے بیان کرتے ہیں۔

 

کیٹو ڈائٹ دراصل کم کاربوہائیڈریٹس اور ذیادہ چکنائی والی اشیاء پر مشتمل ایک غذائی ترکیب ہے۔ ہمارے جسم میں بذریعہ خوراک پہنچنے والے کاربوہائیڈریٹس گلوکوز کی شکل میں ہمارے خلیوں کو توانائی بخشتے ہیں لیکن ان کے محدود استعمال کی صورت میں انسانی جسم توانائی کے حصول کیلئے کسی اور چیز پر منحصر ہو جاتا ہے۔ جگر ہمارے جسم میں موجود چکنائی اور فیٹس کو استعمال کر کے کیٹونز بناتا ہے جو کہ توانائی کا ثانوی ذریعہ ہے۔ اب چونکہ کیٹو ڈائٹ کے استعمال سے کاربوہائیڈریٹس کی کمی کی وجہ سے جسم اپنی مکمل توانائی چکنائی کی توڑپھوڑ سے حاصل کر رہا ہے تو اس کے نتیجے میں وزن میں واضح کمی آجاتی ہے۔ تاہم اس سب کو بروئے کار لانے کیلئے بہت ہی محدود اشیاء کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ کیٹوسس کی کیفیت کے حصول کیلئے ہمارے جسم کو چند دن تک لگ سکتے ہیں نیز یہ کہ ایک دن میں استعمال ہونے والی کاربوہائیڈریٹس کی مقدار 50۔20 گرام سے ذیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ کاربوہائیڈریٹس کے اہم ذرائع میں اناج، دالیں، پھلی دار اشیاء، میٹھا، کچھ پھل اور ڈیری کی اشیاء شامل ہیں۔ علاوہ ازیں پروٹین بھی اس ڈائٹ کے اثرات کو منفی طور پر اثرانداز کر سکتی ہے لہذا اسے بھی احتیاط سے استعمال کرنا پڑتا ہے۔ چکنائی سے بھرپور اشیاء جیسا کہ ایووکاڈوز، انڈے، خشک میوہ جات، دہی، زیتون کا تیل اور مکھن سر فہرست ہیں۔ 

 

اس ڈائٹ کو مختصر جاننے کے بعد اب یہ دیکھتے ہیں کہ شعبہ طب سے متعلقہ افراد اس غذائی ترکیب کے اتنا خلاف کیوں ہیں؟ سب سے پہلی بات تو یہ کہ اس ڈائٹ میں چکنائی کے بے دریغ استعمال سے لوگوں میں دل کے امراض کا امکان کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ پھل جن میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار تھوڑی ذیادہ ہوتی ہے انہیں بھی استعمال کرنے سے گریز کیا جاتا ہے جو ہمارے جسم میں چند غذائی اجزا کی کمی کا باعث بنتے ہیں۔ آخر میں چونکہ چکنائی کی توڑپھوڑ جگر کی ذمہ داری ہے لہذا ان کا بے دریغ استعمال جگر کیلئے بھی کچھ ذیادہ فائدہ مند نہیں ہے۔ 

 

لہذا مندرجہ بالا حقائق سے یہ بات واضح ہے کہ کیٹو ڈائٹ جیسی محدود غذائی ترکیبات کے استعمال سے پہلے کسی ماہر غذائیت یا فزیشن سے مشورہ بے حد ضروری ہے اور ان ڈائٹس سے جو وزن کم کیا جاتا ہے وہ ان کو ترک کرتے ہی فورا سے جسم کو دوبارہ اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ جگر اور گردوں کے امراض میں مبتلا افراد کو اس قسم کی غذا ہرگز استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ مزید معلومات حاصل کرنے کیلئے رابطہ کریں شفا فار یو کے پلیٹ فارم سے!

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.