پیشاب کے کنٹرول میں مسائل(یورینری انکونٹینینس) اور ان کی اقسام

پیشاب کے کنٹرول میں مسائل(یورینری انکونٹینینس) اور ان کی اقسام

پیشاب کو قابو کرنے میں درپیش مسائل سے متعلق ڈاکٹر سے کھل کر مشاورت سے گریز کیا جاتا ہے جو کہ ان کے حل میں پیچیدگی پیدا کرتا ہے۔ پیشاب پر قابو نہ رہنا انسان کو جسمانی و ذہنی دونوں طرح بری طرح متاثر کرتا ہے۔ پیشاب پر کنٹرول نہ رہنے کو میڈیسن کی اصطلاح میں "یورینری انکونٹینینس" کہتے ہیں اور بچوں اور بوڑھوں کو نسبتا ذیادہ متاثر کرتی ہے۔ حمل کے بعد اکثر خواتین دوران حمل مثانے کے اردگرد موجود پٹھوں پر پڑنے والے کھچاوء کے باعث اس مسئلے کا شکار ہو جاتی ہیں۔ یہ مسئلہ فزیوتھراپی سے بآسانی حل کیا جا سکتا ہے۔ یہ کنٹرول کرنے کا مسئلہ ہلکے ہلکے پیشاب کے قطروں سے لیکر مکمل طور پر سارا پیشاب نکلنے تک شدت اختیار سکتا ہے۔ اس انکونٹینینس کی کئی وجوہات ہیں جن میں سٹریس، اوور۔ایکٹو، اورو۔فلو اور فنکشنل قابل ذکر ہیں۔ 
 

سٹریس انکونٹینینس: 

سٹریس انکونٹینینس اپنے اصطلاحی مفہوم کے برعکس ہمارے جذبات و احساسات کی وجہ سے نہیں ہوتا۔ در حقیقت اس کی وجہ پیٹ پر پریشر بڑھنے کے باعث ہمارے مثانے پر پڑنے والی سٹریس ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر کھانستے، چھینکتے یا دوڑتے ہوئے ہمارے پیٹ میں پریشر خاصا بڑھ جاتا ہے جس سے بلیڈر(مثانے) پر زور پڑتا ہے اور نتیجتا کچھ قطرے باہر نکل آتے ہیں۔ عموما اس قسم میں سارا کا سارا پیشاب نہیں نکلتا مگر شدید طرز علالت میں ایسا ہو بھی سکتا ہے۔ اس قسم کی انکونٹینینس کی وجوہات میں عمر، بچے کی پیدائش کے بعد، پیٹ کے آپریشن کے بعد اور دیگر بیماریاں جن میں شدید کھانسی ہوتی ہے شامل ہیں۔ اس کو مثانے کے اردگرد کے پٹھوں کی ورزش سے حل کیا جا سکتا ہے تاہم بڑھتی عمر میں یہ طریقہ بھی کارگر نہیں رہتا۔ 
 
 

 ایورینری انکونٹینینس ک علاج

اوور۔ایکٹو اور اوور۔فلو انکونٹینینس: 

اسے ارج انکونٹینینس بھی کہتے ہیں۔ یہ ہمارے مثانے کو کنٹرول کرنے والی اعصابی نروز جو اسے دماغ سے جوڑتی ہیں کے مسائل کے باعث جنم لیتی ہے۔ نیورونز کی یہ خرابی کسی روڈ ایکسیڈینٹ کے نتیجے میں بھی ہو سکتی ہے اور اس کی وجہ ہمارے جسم میں شوگر، ایم۔ایس سا رعشہ جیسی فنی خرابی بھی ہو سکتی ہے۔ اس کی علامات میں مستقل پیشاب کرنے کی طلب حالانکہ جب مثانہ بالکل خالی ہو تب بھی پیشاب کی حاجت شامل ہیں جو روزمرہ زندگی میں کافی مسائل پیدا کر دیتی ہے۔ سٹریس انکونٹینینس اور اوور۔ایکٹو بلیڈر دونوں ایک ساتھ بھی ہو سکتے ہیں جو اس کے علاج کو مزید سنگین بنا دیتا ہے۔ اوور۔فلو انکونٹینینس پروسٹیٹ کے سائز کے بڑھنے سے بھی ہو جاتی ہے۔ اس قسم کی انکونٹینینس میں مثانہ کبھی بھی پوری طرح خالی نہیں اور کوئی رکاوٹ اس میں موجود ہوتی ہے۔ اس وجہ سے انسان کو یہ طلب مستقل محسوس ہوتی رہتی ہے۔ 
 
مندرجہ بالا علامات کی موجودگی میں ڈاکٹر سے مشورہ انتہائی لازمی ہے۔ یورینری انکونٹینینس خاصی شرمندگی اور سٹریس کا باعث ہو سکتی ہے لہذا اس کا بروقت علاج بے حد ضروری ہے۔ مزید معلومات کل کے شمارے میں ڈی جائیں گی۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.