یورینری انکونٹینینس کا علاج

یورینری انکونٹینینس کا علاج

یورینری انکونٹینینس کی مختلف اقسام کے متعلق اہم معلومات کے بعد اس کے علاج پہ نظر ڈالتے ہیں۔ تشخیص کے بعد اس مسئلے کے حل کیلئے کئی آپشن موجود ہیں۔ ابتدائی طور پر اسے بغیر ادویات کے طرز زندگی میں چند تبدیلیاں اور ورزش کے ذریعے حل کیا جاتا ہے۔ 
 

کیگل ایکسرسائزز: 

ہمارے مثانے کے اردگرد اسے کنٹرول کرنے والے پٹھوں کو مضبوطی فراہم کرنے کیلئے یہ مخصوص قسم کی ورزش ہیں۔ انہیں پیلوک فلور کے مسلز کو تقویت بخشنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ انہیں مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے بعد بھی دن میں کئی مرتبہ کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر ان پٹھوں میں خاصی کمزوری ہے تو فیزیوتھراپسٹ اس سے متعلق مخصوص انداز میں ترتیب شدہ ورزش کے طریقوں سے اسے حل کرنے میں کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔ کیگل ورزش کرنے سے سٹریس اور دیگر انواع کی انکونٹینینس کو سرے سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ لہذا اسے اپنی زندگی کا حصہ بنا کر فائدہ حاصل کریں۔
 

طرز زندگی میں درکار تبدیلیاں: 

پیشاب کرنے کی ناقابل برداشت طلب کو قابو کرنے میں ہماری زندگی میں چند تبدیلیاں خاصی موثر ہو سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کیفین ملی اشیاء جیسا کہ چائے، کافی وغیرہ سے بھی گریز کرنا ضروری ہے کیونکہ کیفین ہماری پیشاب کی طلب کو مزید بڑھا سکتی ہے۔ الکوہل بھی بلکل کیفین کی طرح اس طلب کو اثرانداز کرتی ہے۔ واشروم کے چکروں سے بچاو کیلئے ایک اور اہم چیز تمباکونوشی ترک کرنا ہے کیونکہ اس میں موجود کیمیکلز ہمارے پھیپڑوں کے انفیکشن کے باعث شدید کھانسی کا باعث بنتے ہیں جس کے نتیجے میں مثانے پر پڑنے والا پریشر بڑھ جاتا ہے اور ہمارا پیشاب خارج ہو سکتا ہے۔ 
 

مثانے کی ورزش: 

ان ورزش کے طریقوں سے ہمارا مثانہ ذیادہ پیشاب سٹور کرنے کے قابل ہو جاتا ہے جس سے ہم پیشاب کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ اس عمل میں ہم اپنے اغ کو اس طرح سے ٹرین کرتے ہیں کہ یہ ہمارے مثانے پر کنٹرول برقرار رکھ سکے۔ اس کے آغاز میں ہم صبح اٹھتے ہی پیشاب کرنے کی روٹین بناتے ہیں اور پھر ڈاکٹر سے مشاورت کے بعد بقیہ روٹین سیٹ کی جاتی ہے۔ بعض فزیشن باتھ روم میں جانے کے بعد 2 گھنٹے کا وقفہ لازمی قرار دیتے ہیں۔ اور آہستہ آہستہ اس وقفہ کو 15 منٹ کر کے ہفتہ وار بڑھایا جاتا ہے۔ اس طرح وقتا فوقتا ہمارا یہ وقفہ بڑھ کر 4 گھنٹے تک بھی جا سکتا ہے۔ اگر آپ ایک متعین وقفے کو اچھے طریقے سے برقرار نہیں پا رہے تو اسے بڑھانے کے بجائے پہلے اتنا وقفہ بآسانی گزرنے کی عادت ڈالیں اور بعد میں اس میں اضافہ کریں۔ عموما اس عمل کو 12۔6 ہفتے لگ جاتے ہیں۔ 
 
اگر یہ تراکیب آپ کا کنٹرول بحال کرنے میں کامیاب نہیں ہوئیں تو بلا تاخیر ڈاکٹر سے رابطہ کر کے اس مسئلے کا حل نکالیں۔ آج ہی شفا فار یو کے ڈاکٹرز سے رابطہ کریں اور اس بارے میں مشورہ کریں! 

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.