کس طرح کی خوراک کے استعمال سے گردوں کے خراب ہونے سے بچا جاسکتا ہے

کس طرح کی خوراک کے استعمال سے گردوں کے خراب ہونے سے بچا جاسکتا ہے

گردے ہمارے خون سے فضلہ اور زہریلے مادوں کو فلٹر کرنے، سیال کا توازن برقرار رکھنے اور بلڈ پریشر کو منظم کرنے کے لیے ذمہ دار اہم اعضاء ہیں۔ گردے کا نقصان گردے کی خرابی سمیت صحت کی شدید پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسے حالات کو روکنے کے لیے متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ متوازن خوراک گردے کے نقصان اور ممکنہ گردے کی ناکامی کو روکنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ sodium ، phosphorous، potassium اور oxalate  کو محدود کرتے ہوئے تازہ پھل، سبزیاں، سارا اناج، دبلی پتلی پروٹین اور صحت مند چکنائی کو ترجیح دیں۔ مزید برآں، ہائیڈریٹ رہنا اور باقاعدہ جسمانی سرگرمی میں مشغول رہنا گردوں کی صحت کو مزید سہارا دے سکتا ہے۔

 گردے کے نقصان کو روکنے کے لیے  فائدہ مند غذائیں:

☆ تازہ پھل اور سبزیاں:

▪︎ پھل اور سبزیاں وٹامنز، معدنیات اور طاقت کے بہترین ذرائع ہیں جو گردے کے کام کو سپورٹ کرتے ہیں۔

▪︎ کم potassium والے پھل جیسے سیب، بیر اور آڑو اور کم sodium والی سبزیاں جیسے پتوں والی سبزیاں، مرچ اور گوبھی کا انتخاب کریں۔

☆ سارا اناج:

▪︎  اناج جیسے براؤن رائس، مکئ اور پوری گندم گردوں پر زیادہ بوجھ ڈالے بغیر فائبر اور ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں۔

☆ دبلی پتلی پروٹین:

▪︎ مچھلی، چکن اعلیٰ قسم کے دبلے پتلے پروٹین گردوں پر بہت زیادہ دباؤ ڈالے بغیر ضروری amino acid فراہم کرتے ہیں۔

 ☆ صحت مند چکنائی:

▪︎ گری دار میوے اور زیتون کے تیل جیسے ذرائع سے صحت مند چکنائیوں کو شامل کریں تاکہ سوزش کو کم کرنے اور گردے کی مجموعی صحت کو سہارا دینے میں مدد ملے۔

☆ پودوں پر مبنی پروٹین:

▪︎ پر غبنی پروٹین کے ذرائع جیسے پھلیاں، دال، اور چنے فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور ان میں phosphorous کی مقدار کم ہوتی ہے، جو گردے کے کام کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔

☆ باقاعدہ ورزش:

▪︎ باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی میں مشغول خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے اور گردے کے کام کو سپورٹ کرتا ہے۔

▪︎  ورزش کے ذریعے صحت مند وزن کو برقرار رکھنے سے گردے کی بیماری کا خطرہ بھی کم ہو سکتا ہے۔

☆ ہائیڈریشن:

▪︎ اچھی طرح سے ہائیڈریٹ رہنا گردوں کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ دن بھر مناسب مقدار میں پانی پینا زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے اور گردے کی پتھری کو بننے سے روکتا ہے۔

 ▪︎ جڑی بوٹیوں کی چائے اور تازہ پھلوں کے جوس بھی ہائیڈریشن میں حصہ ڈال سکتے ہیں، لیکن شکر والے مشروبات کو محدود کرنا یا ان سے پرہیز کرنا بہتر ہے کیونکہ وہ گردے کے نقصان کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔

 ☆ معدنیات  جو گردے کی خرابی کا باعث بنتے ہیں۔

sodium:

▪︎ ضرورت سے زیادہ sodium کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کا باعث بن سکتا ہے اور گردوں پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ processed food، ڈبہ بند اشیاء، اور نمکیات  کو محدود کرنا ضروری ہے۔

 phosphorous:

▪︎ خون میں phosphorous کی زیادہ مقدار minerals عدم توازن کا باعث بن سکتی ہے اور ہڈیوں کو کمزور کر سکتی ہے جس سے گردے خراب ہو جاتے ہیں۔

▪︎ فاسفورس سے بھرپور غذاؤں کو محدود کریں، جیسے ڈیری مصنوعات، گری دار میوے اور گوشت۔

 ☆ پوٹاشیم:

▪︎ پوٹاشیم کی بلند سطح ان افراد کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے جن کے گردے کے کام میں کمی آتی ہے۔

▪︎ پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں جیسے کیلے اور ٹماٹر پر ضرورت سے زیادہ کھانے  پر پابندی لگائیں۔

oxalate:

▪︎ زیادہ oxalate کا استعمال گردے کی پتھری کی تشکیل میں حصہ ڈال سکتا ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ نقصان کا باعث بنتا ہے۔

▪︎ oxalate  کی مقدار کو کنٹرول کرنے کے لیے پالک، ٹماٹر اور چاکلیٹ جیسی غذاؤں کو محدود کریں۔

 مزید معلومات اور آن لائن مشاورت کے لیے برائے مہربانی www.shifa4u.com  پرجائیں۔

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer