کیا آپ فائبرو-مائی-ایلجیا کی بیماری سے واقف ہیں؟

کیا آپ فائبرو-مائی-ایلجیا کی بیماری سے واقف ہیں؟

Read in english

یہ بیماری انسان کی نیند، یاداشت، موڈ اور جسمانی تھکاوٹ کے مسائل کا باعث بنتی ہے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ اس بیماری میں دماغ اور حرام مغز کے معاملات میں نقص کے باعث کوئی بھی درد پیدا کرنے والا احساس کافی شدت اختیار کر لیتا ہے۔ یہ علامات عموما کسی ایک عمل کے بعد وقوع پذیر ہوتے ہیں جیسا کہ کوئی جسمانی چوٹ، میڈیکل پروسیجر، آلودگی یا شدید ذہنی دباوء وغیرہ۔ بعض کیسز میں یہ عوامل بغیر کسی واقعے کے بھی رونما ہونے لگتے ہیں۔ 

یہ دیکھا گیا ہے کہ یہ بیماری خواتین کو نسبتا ذیادہ متاثر کرتی ہے۔ متاثرہ افراد میں شدید دماغی درد، منہ کے جوڑ کے مسائل، ڈپریشن، انزائیٹی اور آئی بی ایس جیسے امراض کا بھی شکار ہوتے ہیں۔ اس کا کوئی مخصوص علاج بھی نہیں ہے۔ باقاعدہ ورزش، سکون مہیا کرنے والی سرگرمیاں اور دیگر طریقہ ہائے علاج اس کی علامات کی شدت کو محض کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ 

 

اس کی وجوہات کیا ہیں ؟ 

ڈاکٹرز اس بیماری کی وجوہات سے مکمل واقف نہیں ہیں مگر مندرجہ ذیل عناصر اس بیماری کے امکانات بڑھا دیتے ہیں: 

۔ اگر آپ خاتون ہیں 

۔ اگر آپ ڈپریشن اور انزائیٹی کا شکار ہیں 

۔ اگر آپ آرتھرائٹس جیسی دیگر بیماریوں کا شکار ہیں 

۔ اگر آپ جسمانی یا جذباتی طور پر ٹوٹ چکی/چکے ہیں 

۔  اگر آپ کسی بھی جسمانی سرگرمی میں مبتلا نہیں ہیں

۔ اگر یہ بیماری آپ کے خاندان میں پہلے سے موجود ہے

 

علامات: 

۔ درد کا احساس: 

تین ماہ یا اس سے ذیادہ عرصے سے مستقل طور پر رہنے والا درد جو کہ جسم کے دونوں اطراف یا ناف کے اوپر اور نیچے پایا جائے۔ 

۔ تھکاوٹ: 

فائبرو-مائی-ایلجیا کے مریض کافی دیر سونے کے باوجود بھی اپنے جسم میں تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں۔ آرام کی کیفیت میں مسلسل درد کا احساس موجود رہتا ہے اور بعض افراد میں سوتے ہوئے سانس بند ہونا اور ٹانگوں میں بے چینی جیسے مسائل بھی دیکھے گئے ہیں۔ 

۔ کاگنیٹو ڈس آرڈرز: 

اسے فائبرو فوگ بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں انسان کسی بھی کام پر دھیان نہیں دے پاتا۔ اسے مختلف چیزیں یاد رکھنے میں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 

دیگر علامات بیماری کی نوعیت کی بنا پر ہر شخص میں مشترک نہیں ہوتیں: 

۔ انزائیٹی اور ڈپریشن 

۔ کرونک فیٹیگ سنڈروم 

۔ پوسچرل ٹیکی کارڈیا سنڈروم

۔ آدھے سر کا درد یا مختلف اقسام کا سر درد 

۔ آئی بی ایس 

۔ انٹرسٹیشیل سسٹائٹس

۔ ٹی ایم جے کے مسائل 

تحقیق سے دیکھا گیا ہے کہ یہ بیماری عموما مندرجہ ذیل مقامات کو ذیادہ متاثر کرتی ہے: 

۔ سر کا پچھلا حصہ 

۔ کندھوں کا اوپری حصہ 

۔ چھاتی کا اوپری حصہ 

۔ گھٹنے 

۔ کہنیوں کا بیرونی حصہ 

۔کولہے

خدشاتی عناصر: 

ان کی موجودگی اس بیماری کا خدشہ مزید بڑھا دیتی ہے: 

۔ عمر: بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ اس بیماری کے امکانات بھی بڑھتے جاتے ہیں مگر یہ مرض بچوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ 

جینڈر: آج تک دیکھے جانے والے کیسز ذیادہ تر خواتین میں دیکھے گئے ہیں مگر اس کی وجہ ابھی تک نہیں پتہ چل سکی۔ 

۔ خاندان میں موجودگی: 

یہ بھی انسان میں اس مرض کے امکانات بڑھا دیتی ہے۔ 

۔ بیماری: آرتھرائٹس، لوپس یا آر اے جیسے امراض بھی اس بیماری کے امکانات کو بڑھا دیتے ہیں۔ 

 

علاج: 

اس بیماری کا مکمل علاج ابھی تک نا معلوم ہے مگر مندرجہ ذیل ادویات کے ذریعے اس بیماری کی علامات میں بہتری لائی جا سکتی ہے: 

● کم مقدار اور پوٹنسی والے پین کلرز اور اینٹی ڈیپریسنٹس۔

●سائیکو تھراپی؛ کاوءنسلنگ یا سی۔بی۔ٹی 

●روزانہ باقاعدگی سے ورزش 

●ریلیکسیشن تھراپیز جیسا کہ مساج اور آکیوپنکچر

●خوراک میں چند تبدیلیاں بھی خوش آئند ثابت ہو سکتی ہیں: 

۔ ہائی انرجی فوڈ جن میں شوگر کی مقدار کم ہو جیسا کہ بادام اور ایووکاڈوز 

۔ فرمینٹ ایبل کاربز کا کم سے کم استعمال 

۔ گلوٹن سے بھرپور اشیا کا کم استعمال 

۔ کھانے میں موجود ایڈیٹوز اور ایکسائیٹو ٹاکسنز کا عدم استعمال 

۔ خشک میوہ جات کا استعمال 

 

تشخیص: 

اس بیماری کی تشخیص کے لئے کوئی واحد حل موجود نہیں ہے لیکن مریض کی ہسٹری اور ایگزام کے ساتھ کچھ ہارمونز اور ایکسرے اس بیماری کی تشخیص میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ 

 

آوءٹ لک: 

اس بیماری کا مکمل علاج تو موجود نہیں مگر اوپر درج ہدایات پر عمل علامات میں بہتری لا سکتا ہے۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.