ڈیری: کیا یہ صحت کیلئے فائدہ مند ہے یا نقصان دہ؟

ڈیری: کیا یہ صحت کیلئے فائدہ مند ہے یا نقصان دہ؟

Read In English

صدیوں سے ڈیری کی اشیاء کو ہماری ہڈیوں کیلئے بہت فائدہ مند اور کیلسیم کا اہم ذریعہ بتایا جاتا رہا ہے مگر حالیہ تحقیق نے اس کی افادیت پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے۔ ڈیری گائے یا فارم کے جانوروں سے براہ راست حاصل کردہ دودھ سے بنی یا اس پر مشتمل اشیاء کو کہا جاتا ہے۔ ان میں دودھ، دہی، مکھن اور پنیر جیسی اشیاء شامل ہیں۔ ہر کسی کو روزانہ دودھ کے اڑھائی کپ استعمال کرنے کا کہا جاتا رہا ہے مگر تحقیق کے مطابق یہ مقدار بھی چند پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔ 

ڈیری کے فوائد: 

ڈیری کیلسیم کا ایک بہترین ذریعہ ہے جس کی وجہ سے یہ ہڈیوں کیلئے نہایت مفید ہے اور اس بات میں کسی کو کوئی شبہ نہیں۔ دودھ میں کیلسیم کی مقدار ہمارے پٹھوں کو مضبوط بناتی ہے اور اعصاب کو بھی توانائی بخشتی ہے جس سے آرتھرائٹس جیسے مرض سے تحفظ ملتا ہے۔ علاوہ ازیں دودھ میں وٹامن ڈی، میگنیسیم اور فاسفورس بھی پائے جاتے ہیں جن سے گردے، جگر اور تلی کو بھی تقویت ملتی ہے۔ 

ڈیری کے نقصانات: 

اگر سکے کی دوسری طرف دیکھا جائے تو بازار میں ملنے والی ڈیری کی اشیاء میں کولیسٹرول اور سیچوریٹڈ فیٹس کی بھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے جس سے بلڈ پریشر اور شوگر جیسے مرض بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے کم فیٹ والی ڈیری کی اشیاء کا استعمال کرنا چاہیئے۔ اس کے ساتھ ساتھ بالکل فیٹ کے بغیر والی اشیا بھی استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیئے کیونکہ ان میں شوگر کی مقدار کافی ذیادہ پائی جاتی ہے۔ 

آئیے دیکھتے ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے؟ 

ڈیری کے فوائد و نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں ڈیری کی دو سرونگ لازمی استعمال کی جانی چاہئیں اور ان میں بھی کولیسٹرول کی مقدار نہایت کم ہونی چاہئے۔ بہترین دودھ یا ڈیری کی اشیا وہ ہیں جو براہ راست جانوروں سے حاصل کیا جائے یا سویا پھلی سے حاصل ہو۔ اس کے برعکس اگر کوئی فل فیٹ والا دودھ استعمال کرنا چاہے تو باقی کی خوراک کو اسی حساب سے تبدیل کرنا چاہئیے تاکہ دل کی صحت کو برقرار رکھا جا سکے: 

۔ پھلوں اور سبزیوں کا ذیادہ استعمال 

۔ دن میں کم از کم دو گھنٹے ورزش

۔ سگریٹ نوشی سے گریز 

۔ بڑے اور بکرے کے گوشت کا کم استعمال کیا جائے تا کہ شوگر قابو میں رکھی جا سکے

۔ الکوہل سے گریز 

۔ دن میں کم از کم 7 گھنٹے کی نیند

کیا ڈیری سے کینسر بھی ہو سکتا ہے؟ 

پچھلے پانچ سے دس سال میں ہونے والی تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے کہ ڈیری کی اشیاء سے کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ لیکٹوز سے حساسیت والے مریضوں میں دودھ یا ڈیری کی اشیاء استعمال کرنے سے پیٹ میں گیس، ڈائریا اور قے یا متلی جیسی علامات آنے لگتی ہیں۔ ایسے افراد پھر ڈیری کی فرمینٹ کی ہوئی اشیاء استعمال کرتے ہیں۔  اور بہت سے افراد اس مسئلے کے بارے میں آگاہ نہیں ہوتے اور بے دھیانی میں دودھ سے بنی اشیاء کھاتے رہتے ہیں اور ان کی صحت بگڑتی رہتی ہے۔ 

مختصر یہ کہ پچھلے کچھ سالوں سے ڈیری پروڈکٹس تنازعہ کا شکار ہو چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ڈیری پروڈکٹس اگر اعتدال پسندی سے استعمال کیے جائیں تو بے حد فائدہ مند ہیں۔ اوپر درج معلومات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی خوراک میں کافی تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.