وٹامن K کے آٹھ ذرائع

وٹامن K کے آٹھ ذرائع

Read in English

وٹامن K کا شمار ان تین وٹامنز میں سے ہے جن کے ذرائع کو اگر ذیادہ دیر پکایا جائے تو یہ وٹامن ختم ہو جاتے ہیں۔ تاہم وٹامن K کی کمی خاصی نایاب ہے مگر اس کی کمی کی وجہ سے خون جمنے میں مسائل پیدا ہونے کے باعث مختلف جگہوں سے خون نکلنے لگتا ہے، ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور دل کے مسائل کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ وٹامن K کی دو اقسام ہیں؛ K1 اور K2۔ K1 ذیادہ تر پتوں والی سبزیوں میں پایا جاتا ہے جبکہ K2 فرمنٹڈ اور جانوروں سے حاصل کردہ اشیاء میں پایا جاتا ہے۔ ان دونوں میں ایک اور فرق یہ ہے کہ K2 ہمارا جسم ذیادہ جلدی ہضم کر لیتا ہے۔ لہذا ماہرین کے مطابق K2 کی خوراک میں مقدار K1 کے مقابلے میں ذیادہ ہونی چاہیئے چونکہ یہ ہمیں ذیابیطس سے بھی بچاو مہیا کرتا ہے۔ آئیے ہم ان اشیائے خوردنی کی چھان بین کرتے ہیں جو ان وٹامنز سے مالامال ہیں: 

1۔ سویابینز: 

سویا بینز پھلیوں کی وہ قسم ہے جس میں وٹامن کے کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ ذیادہ تر مشرقی ایشیا کی طرف مختلف اشکال جیسا کہ سویا بین والا دودھ، تیل اور چٹنی کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے۔سویا بین آئل کے ذریعے اسے ہم اپنی خوراک میں بآسانی استعمال کر سکتے ہیں۔ 3 چمچ سویا بین آئل ہمیں ایک دن میں درکار وٹامن کے کی مقدار مہیا کر دیتا ہے۔ جبکہ اس کے مقابلے میں کینولا آئل کے 9 چمچ روزانہ درکار وٹامن کے کی مقدار فراہم کرتا ہے۔ علاوہ ازیں سویا بین آئل میں دل کے لئے فائدہ مند فیٹس اور اومیگا 3 ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں جو کہ دل کے مسائل سے نجات دلاتے ہیں۔ 

2۔ اچار: 

سرکے اور بیجوں کے ذریعے فرمینٹ کر کے تیار شدہ کھیرے زیرو کیلوری سے مراد اچار ہے۔ لہذا انہیں پھل اور سبزی دونوں طرح دیکھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ وٹامن کے سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔ اس کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہمارے معدے کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اور اچار میں فیٹس کی مقدار بھی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اور ڈائٹ پر افراد بھی اسے بلا امتیاز کھا سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ سوڈیم کی ذیادہ مقدار استعمال نہیں کر سکتے تو آپ اس سے گریز کریں۔ 

3۔ سیب: 

تاہم سیب میں وٹامن کے کی بہت ذیادہ مقدار نہیں پائی جاتی مگر اس کے بہت جلد ہضم ہونے کی صلاحیت اسے وٹامن کے کی فوری  ضرورت پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس میں موجود فلیوینائیڈز اور اینٹی آکسیڈینٹس ہمیں کینسر، بلڈ پریشر، شوگر اور دیگر دل کے امراض سے بچاتے ہیں۔ 

4۔ بلیو بیریز: 

یہ پھل بھی وٹامن کے سے بھرپور ہے۔ اس میں موجود کم کیلوریز اور بہت ذیادہ نیوٹرینٹ وزن کم کرتے ہوئے لوگوں کے لیے بھی اسے ایک بہترین ذریعہ بناتا ہے۔ بلیو بیریز میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس ہماری نیند اور توجہ کو بھی بہتر بناتے ہیں اور یہ اعضائے مخصوصہ کی افزائش کیلئے بھی مفید ہے۔ 

5۔ ہرے پتوں والی سبزیاں: 

ہرے پتوں والی سبزیاں بالخصوص پالک اور کیل وٹامن کے سے بھرپور ہیں۔ ان میں وٹامن کے کے علاوہ دیگر وٹامنز بھی خاصی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ انہیں ہم لوگ سلاد سے لیکر سالن تک کسی بھی شکل میں استعمال کر سکتے ہیں۔ 

6۔ خشک میوہ جات: 

خشک میوہ جات میں وٹامن کے کے علاوہ پروٹین، فائبر، صحت مندانہ آئلز بھی پائے جاتے ہیں جو کہ انفلیمیشن، دل کے امراض اور معدے کے مسائل میں فائدہ مند ہیں۔ مختلف خشک میوہ جات کا مرکب، کاجو اور چلغوزے وٹامن کے سے بے حد مالا مال ہیں۔ 

7۔ مچھلی: 

ماہرین کے مطابق ہفتے میں 2 بار مچھلی کے استعمال سے وٹامن بی، ڈی، کے اور کیلسیم اور فاسفیٹ کی درکار مقدار پوری ہو جاتی ہے۔ ان نیوٹرینٹ کی وجہ سے مچھلی بلڈ پریشر اور امراض دل میں بہت فائدہ مند ہے۔ 

8۔ ساورکراٹ: 

یہ بند گوبھی کی ایک خام شکل ہے جسے لیکٹیک ایسڈ کی مدد سے فرمینٹ کر کے تیار کیا جاتا ہے۔ اس سے اسکا ذائقہ اور شیلف لائف دونوں بڑھ جاتی ہیں۔ چونکہ یہ ایک سبزی ہے مگر اس میں وٹامن K1 K2 دونوں کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔  یہ ہماری ہڈیوں اور مدافعتی نظام کو مضبوطی اور نظام   انہظام میں بہتری پیدا کرتی ہے۔ یہ عام طور پر ہاٹ ڈاگز اور ساسیجز کے ساتھ استعمال کی جاتی ہے۔ 

مختصر یہ کہ وٹامن کے ہمارے جسم کو کئی طرح فائدہ پہنچاتا ہے اور اس کی بہت ذیادہ اشیا میں فراوانی اس کے استعمال کو قدرے آسان بنا دیتی ہے۔ اوپر درج معلومات ان اشیا کو ذہن میں رکھنے کیلئے ایک فائدہ مند چیز ہے۔

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.