جگر کی گرمی کیا ہے؟

جگر کی گرمی کیا ہے؟

 

جگر ہمارے جسم کا ایک نہایت اہم اور پیچیدہ عضو ہے جو تقریباً 500 سے زائد افعال انجام دیتا ہے۔ یہ غذا کو ہضم کرنے، زہریلے مادوں کو ختم کرنے، توانائی ذخیرہ کرنے اور جسم میں chemical کے توازن کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جب جگر پر بوجھ بڑھ جائے یا یہ صحیح طریقے سے کام نہ کرے، تو اس میں "گرمی" یا سوزش پیدا ہو جاتی ہے، جسے عام فہم زبان میں "جگر کی گرمی" کہا جاتا ہے۔ اس مضمون میں ہم جگر کی گرمی کی علامت اور قدرتی علاج کے مختلف طریقوں کے بارے میں جانیں گے۔ 

جگر کی گرمی کیا ہے؟

"جگر کی گرمی" سے مراد جگر میں اندرونی حرارت، سوزش یا functional imbalance ہے جو جسم کے مختلف حصوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ یہ کیفیت غذائی بے احتیاطی، ذہنی دباؤ، یا مختلف بیماریوں کی وجہ سے پیدا ہو سکتی ہے۔

 جگر کی گرمی کی عام علامات

 ▪︎منہ اور زبان کی خشکی یا چھالے:

جگر کی گرمی کی صورت میں زبان سرخ، خشک یا چٹخنے لگتی ہے اور اس پر چھالے بن سکتے ہیں۔

 ▪︎آنکھوں کی جلن یا سرخی:

جگر کی گرمی کا اثر آنکھوں پر بھی ہوتا ہے جس سے آنکھوں میں جلن، خارش یا سرخی محسوس ہوتی ہے۔

 ▪︎نظامِ ہضم کی خرابی:

بدہضمی، سینے کی جلن، متلی یا بھوک میں کمی جگر کی خرابی کی علامت ہو سکتی ہے۔

 ▪︎پیشاب کی زردی اور جلن:

اگر پیشاب میں جلن یا گہرے رنگ کا پیشاب ہو تو یہ بھی جگر کی گرمی کی نشانی ہو سکتی ہے۔

 ▪︎چہرے پر دانے یا کیل مہاسے:

جگر صاف نہ ہو تو جلد پر دانے، acne اور سوجن نظر آ سکتی ہے۔

 ▪︎ نیند کی خرابی یا بے چینی:

جگر کی خرابی سے نیند متاثر ہو سکتی ہے، اور فرد بےچینی یا غصے کا شکار رہتا ہے۔

 ▪︎بدن میں حرارت یا بخار جیسا احساس:

اکثر مریضوں کو ایسا لگتا ہے جیسے جسم میں گرمی یا حرارت بڑھ گئی ہو۔

 جگر کی گرمی کی وجوہات

- چکنائی، تلی ہوئی یا مصالحے دار غذا کا زیادہ استعمال  

- تمباکو نوشی

- پانی کی کمی  

- نیند کی کمی یا ذہنی دباؤ  

- طویل عرصے تک ادویات کا استعمال (خاص طور پرpainkillers یا Antibiotics)  

- شوگر یا موٹاپے جیسی بیماریاں  

- Hepatitis  وغیرہ

 جگر کی گرمی کا قدرتی علاج

قدرتی طریقے جسم کو بغیر کسی نقصان کے detox کرتے ہیں اور جگر کو صحت مند بناتے ہیں:

زیادہ پانی پییں

روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی جگر کی صفائی کے لیے ضروری ہے۔

پھل اور سبزیاں

کھیرا، تربوز، انار، سیب، کدو، مولی، اور چقندر جیسے قدرتی غذائیں جگر کی گرمی کو کم کرتی ہیں۔

لیموں پانی

لیموں Antioxidants ہوتا ہے۔ نیم گرم پانی میں لیموں اور شہد ملا کر صبح نہار منہ پینا فائدہ مند ہے۔

سونف اور اجوائن کا قہوہ

یہ قہوہ پیٹ اور جگر دونوں کے لیے مفید ہے۔ دن میں دو بار استعمال کریں۔

آملہ کا استعمال

آملہ میں وٹامن C ہوتا ہے جو جگر کے خلیوں کو طاقت دیتا ہے۔ آپ اسے جوس یا سفوف کی صورت میں استعمال کر سکتے ہیں۔

●  پودینہ کا پانی

 پودینہ پانی یا چٹنی کی صورت میں استعمال کرنا جگر کی صفائی میں مدد دیتا ہے۔

 

 احتیاطی تدابیر

- زیادہ مرچ مصالحہ، تلی ہوئی چیزیں اور جنک فوڈ سے پرہیز کریں  

- نیند پوری کریں (کم از کم 6-8 گھنٹے روزانہ)  

- روزانہ ورزش یا walk کریں  

- سادہ اور متوازن غذا کو ترجیح دیں  

- ذہنی دباؤ سے بچیں نماز، yoga یا مراقبہ مفید ہو سکتے ہیں  

- چائے، coffee، soft drinks  کا کم استعمال کریں

 جگر کی گرمی ایک قابلِ توجہ حالت ہے جو وقت پر پہچان لی جائے تو قدرتی علاج اور بہتر طرزِ زندگی سے مکمل طور پر control کی جا سکتی ہے۔ یاد رکھیں صحت مند جگر صحت مند زندگی کی بنیاد ہے۔ اپنے جگر کا خیال رکھیں تاکہ آپ متحرک، توانا اور خوش باش زندگی گزار سکیں۔

 

Recommended Packages

Sara Shoukat Ali

MS in molecular biology & currently working in Queen Mary College as a lecturer