انزائیٹی بڑھانے والی 10 اشیاء

انزائیٹی بڑھانے والی 10 اشیاء

 
انزائیٹی نے بہت سے لوگوں کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے اور یہ مرض مستقل طوالت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ تقریبا 40 لاکھ امریکی انزائیٹی کا شکار ہیں اور زندگی میں ایک بار تقریبا ہر کوئی اس چیز سے دوچار ہوتا ہے۔ لہذا اگر آپ اس انزائیٹی کے بارے میں فکر مند ہیں تو یقینا آپ صحیح جگہ پر ہیں۔ آج ہم ان اشیائے خوردونوش کے بارے میں جانیں گے جو انزائیٹی میں شدت کا باعث بنتی ہیں۔ 
 
1۔ کیفین: 
یہ ہمارے جسم میں فلائٹ اور فائٹ کا ریسپونس اجاگر کرتی ہے جس سے انسان بے چین اور متحرک ہو جاتا ہے۔ اس کے استعمال کرنے والے افراد سر چکرانے، پریشانی اور بے چینی کی شکایت بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ 
 
2۔ مصنوعی اشیاء سے تیار شدہ چینی اور دیگر میٹھی چیزیں: 
ان سے اجتناب اس لیے بھی ناگزیر ہے کہ یہ ہماری خوراک کا کم از کم ایک لازمی حصہ بن چکی ہیں۔ تاہم میٹھی اشیاء کے استعمال کو براہ راست انزائیٹی کی وجہ نہیں قرار دیا گیا بلکہ ان کے نتیجے میں ہمارے جسم میں ہونے والی تبدیلیاں انزائیٹی کا باعث بنتی ہیں۔ 
 
3۔ گلوٹن:
گندم اور دلیے میں پائی جانے والی گلوٹن بھی ایسے اثرات اثرات رکھتی ہے جو انزائیٹی کا باعث بنتے ہیں۔ اسے اپنی خوراک سے نکالنا ہی شاید کامیابی کیطرف آپ کا پہلا قدم ہو! 
 
4۔ بازاری اشیاء: 
ہمارا نظام انہظام براہ راست انزائیٹی کے اثرات میں کمی یا اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ ہماری آنتوں میں موجود اچھے بیکٹیریا کی تعداد بڑھا کر انزائیٹی اور بہت سی دیگر علامات میں  نمایاں کمی دیکھی جا سکتی ہے۔ چینی اور ریفائنڈ آٹے ان بیکٹیریا کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں۔ لہذا مصنوعی طرز پر تیار شدہ اشیاء سے گریز ہی اچھی زندگی کا راز ہے۔ 
 
5۔ الکوہل: 
کبھی کبھار شراب نوشی ایک ایسا طریقہ لطافت ہے جس میں ہر کوئی شامل رہ چکا ہے۔ الکوہل کی ذیادتی بھی انزائیٹی کی اہم ترین وجہ ہے۔ یہ ہمارے دماغ میں موجود سیروٹونن کی مقدار کو بری طرح متاثر کر لے ہمارے موڈ کو خراب کر دیتا ہے۔ 
 
6۔ ڈیری:
10 فیصد لوگ لیکٹوز ان۔ٹولرینس کا شکار ہوتے ہیں اور تحقیق سے ثابت شدہ ہے کہ وہ لوگ ڈیری کی اشیاء کے استعمال کے بعد انزائیٹی کی علامات میں اضافہ محسوس کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں یہ اشیاء ان افراد میں آنتوں میں سوزش کے ذریعے قبض اور دست کا بھی شکار ہو سکتے ہیں۔ 
 
7۔ سوڈا:
اس کا نام بھی انہی اشیا کی فہرست میں شامل ہے جو انزائیٹی کا باعث بنتی ہیں۔ فوڈ کلرز اور دیگر کیمیکلز کے ساتھ ساتھ ان میں موجود ایسپارٹیم سب سے ذیادہ خطرناک ہے۔ یہ نہ صرف ہمارے دماغ میں سیروٹونن کی مقدار میں کمی کا باعث بنتا ہے بلکہ ہمارے موڈ، نیند اور انزائیٹی میں بھی خرابی پیدا کرتا ہے۔ 
 
8۔ تلی ہوئی اشیاء: 
ہاضمے میں خرابی کے ساتھ ساتھ تلی ہوئی چیزیں صحت کیلئے بھی ذیادہ کارآمد نہیں ہوتیں۔ اپنے کھانے پینے کی اشیا کا نامناسب انتخاب پکانے کے مضر طریقوں کے ساتھ مل کر انزائیٹی کا باعث بنتا ہے۔ یہ نہ صرف وزن میں اضافہ بلکہ دل کی امراض کی بھی وجہ بنتے ہیں۔ اعتدال پسندی ہی اچھی صحت کا راز ہے! 
 
9۔ پھلوں کا جوس: 
سوڈے کی طرح پھلوں کے رس بھی شوگر کی خاصی مقدار گھیرے ہوئے ہوتے ہیں۔ ان میں فرکٹوز مقدار دیگر شوگرز سے ذیادہ ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا جسم فرکٹوز کو انرجی کے ذریعے کے طور پر استعمال نہیں کرتا۔ فائبر ہی وہ واحد چیز ہے جو ہمارے جسم میں فرکٹوز کی مقدار کو جذب ہونے سے روکتا ہے۔ لہذا اگر آپ پھلوں کا جوس پسند کرتے ہیں تو اسے گھر میں بنا کر استعمال کریں۔ 
 
10۔ سوڈیم سے بھرپور اشیاء:
ایک تلخ حقیقت یہ بھی ہے کہ فیٹ کی کم مقدار والی اشیا میں سوڈیم اور شوگر کی مقدار خاصی ذیادہ ہوتی ہے۔ اور تحقیقات کے مطابق سوڈیم کی کثیر مقدار ہمارے اعصابی نظام اور مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتی ہے جس کے نتیجے میں انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔ نمک یوں تو خوراک کا بنیادی جزو ہے مگر کثرت میں کی گئی کوئی بھی چیز کارآمد نہیں ہوتی۔ اس سے پینک ڈس آرڈر بھی جنم لے سکتے ہیں۔ 
لہذا اعتدال پسندی میں رہتے ہوئے متوازن غذا کا استعمال ہی ایک خوش صحت جسم کا باعث بنتا ہے!

Recommended Packages

Uzair Arshad

Uzair is a medical student of the penultimate year of MBBS in Allama Iqbal Medical College, Lahore. He is always interested in making things easy that are relatively difficult. Exploration is another catchy half and reading is a cup of tea.