ریڑھ کی ہڈی کی کمزوری سے بچپن میں جنم لینے والی یہ بیماری جسے سکولیوسس یا قمر میں خم کہا جاتا ہے اور اگر اس کا صحیح وقت پر علاج نہ کیا جائے تو یہ تا دیر رہنے والے درد اور چال کی خرابی کا باعث بنتا ہے۔ بعض اوقات کمر کو ایک طرف موڑ دینے والی یہ بیماری سن بلوغت کے آس پاس بھی ہو سکتی ہے۔ دماغی مرض جسے سیریبرل پلسی کہتے ہیں اور ہمارے پٹھوں کو متاثر کرنے والی ایک اور بیماری مسکولر دیسٹروفی بھی اس کا باعث بنتی ہے لیکن اس کی اصل وجہ ابھی تک صیغہ راز میں ہے۔ خاندان کے افراد میں پہلے سے موجودگی بھی اگلی نسل میں اس بیماری کا خدشہ بڑھا دیتی ہے۔ علامات میں کندھوں میں یا کولہے کے دونوں اطراف میں ظاہری بے ترتیبی یا ایک طرف کے کندھے کے پچھلی جانب کی ہڈی کا باہر کی جانب نکل آنا شامل ہیں۔ ذیادہ تر یہ بیماری روز مرہ زندگی کو متاثر نہیں کرتی لیکن شدید صورتحال میں یہ سانس کی قابلیت اور دل کے مسائل بھی پیدا کر سکتی ہے۔ سرجری اور ریڑھ کی ہڈی کو سیدھا نارمل پوزیشن میں رکھنے والے بریسس اس بیماری کا علاج کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں لیکن اکثر و بیشتر خاص قسم کی ورزش بھی کمر کے خم کو سیدھا کرنے میں خاصی مدد کر سکتی ہے۔
ریڑھ کی ہڈی اور اس کے معاون پٹھوں کو تقویت دینے والی ورزش اور سرگرمیوں کو روزمرہ زندگی میں شامل کرنے سے اس مرض کے شکار لوگوں کو کافی فائدہ ہوتا ہے۔ اس مرض کی وجہ سے کمر کے پٹھے بھی کمزور ہو کر ایک طرف کھچ جاتے ہیں جو درد کا باعث بنتا ہے۔ اس مڑی ہوئی ریڑھ کی ہڈی کی وجہ سے اس سے نکلنے والی رغیں پر بھی شدید کھچاوء پڑتا ہے جو بہت ذیادہ درد کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ کمر کے پٹھوں کی مضبوطی سے ریڑھ کی ہڈی تھوڑی بہت نارمل پوزیشن میں آجاتی ہے مگر اس کے ذریعے بیماری کا جزوی علاج ممکن ہے۔ اپنے وزن پر قابو پانا، یوگا اور پیلٹس ان چند چیزوں میں سے ہے جو کمر کے پٹھوں کی مضبوطی کے ذریعے درد کی شدت کو کم کر سکتی ہیں۔ اور ایسے کاموں اور سرگرمیوں سے حتی الامکان گریز کرنا چاہیے جو ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ کا باعث بنیں جیسا کہ دیر تک بھاگتے رہنا اور ایسے کھیل جن میں آپس میں ٹکراو ہو سکتا ہے جیسا کہ فٹبال وغیرہ۔
سٹریچنگ اور ورزش مل کر قابل غور نتائج دے سکتے ہیں۔ فزیوٹھراپسٹ سے مشورے کے بعد سکولیوسز کے لئے مختلف سٹریچز کو بغور سیکھنے کے بعد اور مہارت حاصل کرنے کے بعد ان کو بغیر کسی کے زیر نگرانی گھر پر بھی کیا جا سکتا ہے۔
اس مرض کو اپنے طرز زندگی میں چند تبدیلیاں لا کے کافی حد تک بہتر کیا جا سکتا ہے لہذا آج ہی ان چیزوں کو جاننے کیلئے پاکستان کے بہترین قمر کی درد کے ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور سکولیوسز سے نجات حاصل کریں۔